منی لانڈرنگ پیسے کے حقیقی ذرائع کو چھپانے یا مسخ کرنے کے لیے غیر قانونی سرگرمیوں (جیسے دھوکہ دہی، بدعنوانی، دہشت گردی وغیرہ) سے حاصل ہونے والے پیسے کو جائز دکھائی دینے والے دیگر فنڈز یا سرمایہ کاری میں تبدیل کرنے کے عمل کو کہتے ہیں۔
JustMarkets، فائننشل مارکیٹ میں سروسز فراہم کرنے والی زیادہ تر کمپنیوں کی طرح اینٹی منی لانڈرنگ کے اصولوں پر عمل پیرا ہے اور غیر قانونی طریقے سے حاصل کردہ پیسے کو قانونی شکل دینے میں سہولت فراہم کرنے والے کسی بھی اقدام کو عملی طور پر روکتی ہے۔ AML پالیسی کا مطلب ہے مجرموں کی طرف سے منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی مالی معاونت یا دیگر مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے کمپنی کی سروسز کے استعمال کی روک تھام۔
اس مقصد کے لیے کمپنی نے مشکوک سرگرمیوں کا پتہ لگانے، ان کی روک تھام اور متعلقہ اداروں کو خبردار کرنے کے لیے ایک سخت پالیسی متعارف کروائی ہے۔
مزید برآں، کمپنی، کلائنٹس کو مطلع کرنے کا حق نہیں رکھتی کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان کی سرگرمی سے آگاہ کیا گیا ہے۔ کمپنی کے ہرکلائنٹ کی شناخت اور تمام آپریشنز کے تفصیلی ریکارڈ کے لیے ایک پیچیدہ الیکٹرانک نظام بھی متعارف کروایا گیا ہے۔
منی لانڈرنگ کو روکنے کے لیے کمپنی کسی بھی صورت میں نہ نقد رقم قبول کرتی ہے اور نہ نقد ادائیگی کرتی ہے۔ کمپنی کسی بھی کلائنٹ کے آپریشن کو معطل کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے جو عملے کی رائے میں غیر قانونی ہو یا منی لانڈرنگ سے تعلق رکھتا ہو۔
اس پالیسی سے کمپنی کے ان تمام ملازمین کو آگاہ کرنا ضروری ہے جو کسی بھی طرح صارفین کی ٹرانزیکشنز کے انتظام، نگرانی یا کنٹرول کے اور پالیسی میں متعیّن کردہ طریقوں، اقدامات اور ضوابط کے اطلاق کے ذمہ دار ہیں۔ اس پالیسی کا اطلاق کمپنی کے تمام افسران، نامزد ٹھیکیداروں، ایجنٹس، پروڈکٹس اور سروسز پر بھی ہوتا ہے۔ کمپنی کے اندر تمام کاروباری یونٹس منی لانڈرنگ کے خلاف جنگ کے لیے ایک مربوط کوشش میں تعاوّن کریں گے۔
ایک آزاد داخلی آڈٹ اس پالیسی کے مناسب، پُراثر اور موزوں ہونے کا جائزہ لینے کا ذمہ دار ہے۔
کمپنی کلائنٹ کی نوعیت اور رویّے، کلائنٹ کی کمپنی سے ابتدائی بات چیت کے ساتھ ساتھ کمپنی کی سروسز اور سیکیورٹیز پر مبنی خطرات کی بنیاد پر خود کو درپیش خطرات کا اندازہ لگاتی اور ان کا جائزہ لیتی ہے۔
کمپنی کی AML اور KYC پالیسی سے وابستگی کی وجہ سے کمپنی کے ہر کلائنٹ کے لیے تصدیق کا عمل مکمل کرنا ضروری ہے۔ کمپنی کلائنٹ سے کسی بھی تعاون سے قبل اس بات کو یقینی بنائے گی کہ کسی بھی کلائنٹ یا ہم منصب کی شناخت کے تسلی بخش ثبوت پیش کیے جائیں یا دیگر ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے کسی بھی کسٹمر یا فریق کی تسلی بخش شناخت ممکن ہو۔ کمپنی ایسے کلائنٹس کی اضافی جانچ پڑتال کرتی ہے جو ان ممالک کے رہائشی ہوں جنھیں قابل اعتبار ذرائع ایسے ممالک کے طور پر شناخت کرتے ہوں جن کے AML معیار ناکافی ہوں یا جہاں جرائم اور بدعنوانی کا زیادہ خطرہ ہو اور ان فائدہ حاصل کرنے والے مالکان کی بھی جو وہاں رہتے ہوں اور جن کے فنڈز ان نامزد ممالک سے حاصل کیے جاتے ہوں۔
ہر کلائنٹ رجسٹریشن کے عمل کے دوران ذاتی معلومات فراہم کرتا ہے، خاص طور پر: مکمل نام، تاریخ اور جائے پیدائش، رہائشی پتہ، کاروباری پتہ، فون نمبر اور شہر کا کوڈ۔
KYC کی شرائط اور فراہم کردہ معلومات کی تصدیق کے لیے کلائنٹ کا مندرجہ ذیل دستاویزات بھیجنا ضروری ہے (اگر دستاویزات غیر لاطینی حروف میں تحریر کی گئی ہوں تو توثیق کے عمل میں تاخیر سے بچنے کے لیے دستاویز کا انگلش میں نوٹرائزڈ ترجمہ فراہم کرنا ضروری ہے):
مذکورہ دستاویزات میں ان تفصیلات کا ہونا ضروری ہے: کلائنٹ کا پورا نام، تاریخ پیدائش، تصویر اور شہریت، اور اس کے علاوہ جہاں قابل اطلاق ہو: دستاویز کی درستگی کی تصدیق (ایشو اور/یا میعاد ختم ہونے کی تاریخ) اور حامل کے دستخط۔
مذکورہ دستاویزات کا فائل کرنے کی تاریخ سے کم از کم 6 ماہ تک کارآمد ہونا ضروری ہے۔
یوٹیلیٹی بل، بینک اسٹیٹمنٹ اور کریڈٹ کارڈ اسٹیٹمنٹ فائل کرنے وقت 3 ماہ سے زیادہ پرانی نہیں ہونی چاہیے۔ اور کمپنی کی درخواست پر کلائنٹ کے ٹیکس شناختی نمبر، سوشل سیکیورٹی نمبر یا گورنمنٹ سروس اور انشورنس سسٹم نمبر کی ایک کاپی آبائی ملک سے اپاسٹل کروانا ضروری ہے۔
اگر قابلِ اطلاق ہو تو دستاویز کی دونوں اطراف جمع کروانا ضروری ہے( مثال کے طور پر ID یا ڈرائیونگ لائسنس)۔ دستاویز کی تصویر رنگین، ہائی ریزولوشن فوٹو یا اسکین شدہ کاپی ہونی چاہیے جس میں کوئی دھندلا پن، لائٹ ریفلیکشنز یا سائے نہ ہوں۔ دستاویز کے چار کنارے دکھائی دینے چاہئیں۔ تمام معلومات واضح طور پر پڑھنے کے قابل اور واٹر مارکس وغیرہ سے پاک ہونی چاہئیں۔
اگر درخواست گزار کمپنی کسی تسلیم یا منظور شدہ اسٹاک ایکسچینج میں یا ایسی جگہ لسٹڈ ہو جہاں اس بات کا ثبوت موجود ہو کہ درخواست گزار ایک مکمل ملکیتی ماتحت یا کسی ایسی کمپنی کے زیرِکنٹرول ماتحت ادارہ ہے تو عام طور پر شناخت کی تصدیق کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت نہیں ہوتی۔
یہ طریقۂ کار کلائنٹ کی شناخت اور کمپنی کو کلائنٹس اور ان کے مالی معاملات کو جاننے/سمجھنے میں مدد کرنے کے لیے ضروری ہے تا کہ ہم بہترین آن لائن ٹریڈنگ سروسز فراہم کر سکیں۔
اگر کاروباری ڈیلنگ کے دوران کلائنٹ مناسب وقت کے دوران مطلوبہ تصدیقی ڈیٹا اور معلومات جمع نہیں کرواتا یا انکار کر دیتا ہے تو کمپنی کاروباری تعلقات ختم کر دے گی اور کلائنٹ کے تمام اکاؤنٹس بند کر دے گی۔
انفرادی اور کارپوریٹ کلائنٹس کے کوائف کے حوالے سے کسی قسم کی تبدیلی کے بعد فوراً اپ ڈیٹ اور/یا ترمیم کی جائے گی۔ اس کا اطلاق رہائشی یا کاروباری ایڈریس کی تبدیلی، نئے شناختی کارڈز یا پاسپورٹ، اضافی کاروباری معلومات، نئی کاروباری سیکیورٹیز/وینچر وغیرہ پر ہوتا ہے۔ مذکورہ مدّت سے پہلے معلومات میں کسی قسم کی تبدیلی کے لیے کمپنی کو متعلقہ تبدیلیوں سے متعلق خط یا دستاویز بھیجنا ضروری ہے۔
کلائنٹس سے معلومات حاصل کرنے کے علاوہ کمپنی کسی قسم کی مشکوک ٹرانزیکشنز کی شناخت اور اس کی روک تھام کے لیے ہر کلائنٹ کی سرگرمیوں کی مسلسل نگرانی کرتی ہے۔ مشکوک ٹرانزیکشن سے مراد وہ ٹرانزیکشن ہے جو کلائنٹ کی سرگرمی کی نگرانی سے حاصل معلومات کے مطابق کلائنٹ کے قانونی کاروبار یا کلائنٹ کے معمول کے ٹرانزیکشن ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتی۔ کمپنی نے مجرموں کی طرف سے کمپنی سروسز کے استعمال کی روک تھام کے لیے نامزد ٹرانزیکشنز (خودکار اور حسب ضرورت مینوئل دونوں) کی نگرانی کا نظام نافذ کیا ہے۔
کمپنی کسی بھی ایسے کلائنٹ کے آپریشن کو معطل کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے جو عملے کی رائے میں غیر قانونی ہو یا منی لانڈرنگ سے تعلق رکھتا ہو۔
منی لانڈرنگ کے خطرے کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کرنے کے لیے کلائنٹس کے اکاؤنٹس اور ٹرانزیکشنز کی مسلسل نگرانی لازمی ہے۔
قابل اطلاق AML قوانین/ضوابط کے تحت کلائنٹ کی شناخت (KYC پالیسی کے مطابق) کے لیے حاصل کردہ تمام دستاویزات اور ہر ٹرانزیکشن کے مکمل ڈیٹا کے ساتھ ساتھ ML سے متعلق دیگر معلومات کا ریکارڈ بھی رکھا جائے گا۔