اے ایم ایل پالیسی

منی لانڈرنگ پیسے کے حقیقی ذرائع کو چھپانے یا مسخ کرنے کے لیے غیر قانونی سرگرمیوں (جیسے دھوکہ دہی، بدعنوانی، دہشت گردی وغیرہ) سے حاصل ہونے والے پیسے کو جائز دکھائی دینے والے دیگر فنڈز یا سرمایہ کاری میں تبدیل کرنے کے عمل کو کہتے ہیں۔

منی لانڈرنگ کے عمل کو بتدریج 3 مراحل میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:
  • پلیسمنٹ : اس مرحلے پر پیسے کو مالیاتی انسٹرومنٹس میں تبدیل کیا جاتا ہے جیسے چیک، بینک اکاؤنٹس اور رقم ٹرانسفر کرنا یا اس رقم سے قیمتی سامان خریدا جاتا ہے جسے بعد میں دوبارہ فروخت کیا جاتا ہے۔ اس پیسے کو مادی طور پر بینکوں یا نان بینک مالی اداروں (مثلاً کرنسی ایکسچینجرز) میں بھی جمع کروایا جا سکتا ہے۔ کمپنی کی جانب سے شکوک و شبہات سے بچنے کے لیے منی لانڈرنگ کرنے والا پوری رقم یکمشت کی بجائے متعدد قسطوں میں جمع کروا سکتا ہے۔ پلیسمنٹ کی اس شکل کو سمرفنگ کہا جاتا ہے۔
  • لیئرنگ: اس مرحلے میں پیسے دیگر اکاؤنٹس اور فائننشل انسٹرومنٹس میں تبدیل یا ٹرانسفر کیے جاتے ہیں۔ یہ عمل پیسے کے اصل ذریعے کو چھپانے اور متعدد فائننشل ٹرانزیکشنز کے ذریعے منی ٹریل میں خلل ڈالنے کے لیے انجام دیا جاتا ہے۔ پیسے کو ادھر ادھر ٹرانسفر کرنا اور اس کی شکل بدلنا منی لانڈرنگ کا پتہ لگانا مشکل بنا دیتا ہے۔
  • انٹیگریشن: اس مرحلے میں یہ پیسہ سامان اور سروسز کی خریداری کے ذریعے جائز پیسے کے طور پر دوبارہ گردش میں آ جاتا ہے۔

تعارف

JustMarkets، فائننشل مارکیٹ میں سروسز فراہم کرنے والی زیادہ تر کمپنیوں کی طرح اینٹی منی لانڈرنگ کے اصولوں پر عمل پیرا ہے اور غیر قانونی طریقے سے حاصل کردہ پیسے کو قانونی شکل دینے میں سہولت فراہم کرنے والے کسی بھی اقدام کو عملی طور پر روکتی ہے۔ AML پالیسی کا مطلب ہے مجرموں کی طرف سے منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی مالی معاونت یا دیگر مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے کمپنی کی سروسز کے استعمال کی روک تھام۔

اس مقصد کے لیے کمپنی نے مشکوک سرگرمیوں کا پتہ لگانے، ان کی روک تھام اور متعلقہ اداروں کو خبردار کرنے کے لیے ایک سخت پالیسی متعارف کروائی ہے۔

مزید برآں، کمپنی، کلائنٹس کو مطلع کرنے کا حق نہیں رکھتی کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان کی سرگرمی سے آگاہ کیا گیا ہے۔ کمپنی کے ہرکلائنٹ کی شناخت اور تمام آپریشنز کے تفصیلی ریکارڈ کے لیے ایک پیچیدہ الیکٹرانک نظام بھی متعارف کروایا گیا ہے۔

منی لانڈرنگ کو روکنے کے لیے کمپنی کسی بھی صورت میں نہ نقد رقم قبول کرتی ہے اور نہ نقد ادائیگی کرتی ہے۔ کمپنی کسی بھی کلائنٹ کے آپریشن کو معطل کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے جو عملے کی رائے میں غیر قانونی ہو یا منی لانڈرنگ سے تعلق رکھتا ہو۔

اس پالیسی سے کمپنی کے ان تمام ملازمین کو آگاہ کرنا ضروری ہے جو کسی بھی طرح صارفین کی ٹرانزیکشنز کے انتظام، نگرانی یا کنٹرول کے اور پالیسی میں متعیّن کردہ طریقوں، اقدامات اور ضوابط کے اطلاق کے ذمہ دار ہیں۔ اس پالیسی کا اطلاق کمپنی کے تمام افسران، نامزد ٹھیکیداروں، ایجنٹس، پروڈکٹس اور سروسز پر بھی ہوتا ہے۔ کمپنی کے اندر تمام کاروباری یونٹس منی لانڈرنگ کے خلاف جنگ کے لیے ایک مربوط کوشش میں تعاوّن کریں گے۔

ایک آزاد داخلی آڈٹ اس پالیسی کے مناسب، پُراثر اور موزوں ہونے کا جائزہ لینے کا ذمہ دار ہے۔

کمپنی کے طریقۂ کار

کمپنی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ وہ کسی حقیقی شخص یا قانونی ادارے کے ساتھ ڈیل کر رہی ہے۔ کمپنی تمام مطلوبہ اقدامات مانیٹری حکام کی طرف سے جاری کردہ قابل اطلاق قوانین اور ضوابط کے مطابق انجام دیتی ہے۔ کمپنی میں AML پالیسی پر درج ذیل اقدامات کے ذریعے عمل کیا جا رہا ہے:
  • اپنی کلائنٹ پالیسی اور مستعدی سے متعلق جانیں؛
  • کلائنٹ کی سرگرمیوں کی نگرانی؛
  • ریکارڈ رکھنا۔

کمپنی کلائنٹ کی نوعیت اور رویّے، کلائنٹ کی کمپنی سے ابتدائی بات چیت کے ساتھ ساتھ کمپنی کی سروسز اور سیکیورٹیز پر مبنی خطرات کی بنیاد پر خود کو درپیش خطرات کا اندازہ لگاتی اور ان کا جائزہ لیتی ہے۔

اپنی کلائنٹ پالیسی اور مستعدی سے متعلق جانیں

کمپنی کی AML اور KYC پالیسی سے وابستگی کی وجہ سے کمپنی کے ہر کلائنٹ کے لیے تصدیق کا عمل مکمل کرنا ضروری ہے۔ کمپنی کلائنٹ سے کسی بھی تعاون سے قبل اس بات کو یقینی بنائے گی کہ کسی بھی کلائنٹ یا ہم منصب کی شناخت کے تسلی بخش ثبوت پیش کیے جائیں یا دیگر ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے کسی بھی کسٹمر یا فریق کی تسلی بخش شناخت ممکن ہو۔ کمپنی ایسے کلائنٹس کی اضافی جانچ پڑتال کرتی ہے جو ان ممالک کے رہائشی ہوں جنھیں قابل اعتبار ذرائع ایسے ممالک کے طور پر شناخت کرتے ہوں جن کے AML معیار ناکافی ہوں یا جہاں جرائم اور بدعنوانی کا زیادہ خطرہ ہو اور ان فائدہ حاصل کرنے والے مالکان کی بھی جو وہاں رہتے ہوں اور جن کے فنڈز ان نامزد ممالک سے حاصل کیے جاتے ہوں۔

انفرادی کلائنٹس

ہر کلائنٹ رجسٹریشن کے عمل کے دوران ذاتی معلومات فراہم کرتا ہے، خاص طور پر: مکمل نام، تاریخ اور جائے پیدائش، رہائشی پتہ، کاروباری پتہ، فون نمبر اور شہر کا کوڈ۔

KYC کی شرائط اور فراہم کردہ معلومات کی تصدیق کے لیے کلائنٹ کا مندرجہ ذیل دستاویزات بھیجنا ضروری ہے (اگر دستاویزات غیر لاطینی حروف میں تحریر کی گئی ہوں تو توثیق کے عمل میں تاخیر سے بچنے کے لیے دستاویز کا انگلش میں نوٹرائزڈ ترجمہ فراہم کرنا ضروری ہے):

مندرجہ ذیل کے ذریعے شناخت کی تصدیق ضروری ہے:
  • کارآمد پاسپورٹ؛ یا
  • قومی ID کارڈ؛ یا
  • تصویر کے ساتھ موجودہ ڈرائیورنگ لائسنس؛ یا
  • حکومت کی طرف سے جاری کردہ کوئی اور شناختی دستاویز۔

مذکورہ دستاویزات میں ان تفصیلات کا ہونا ضروری ہے: کلائنٹ کا پورا نام، تاریخ پیدائش، تصویر اور شہریت، اور اس کے علاوہ جہاں قابل اطلاق ہو: دستاویز کی درستگی کی تصدیق (ایشو اور/یا میعاد ختم ہونے کی تاریخ) اور حامل کے دستخط۔

مذکورہ دستاویزات کا فائل کرنے کی تاریخ سے کم از کم 6 ماہ تک کارآمد ہونا ضروری ہے۔

شناختی طریقۂ کار اورCDD کی شرائط سے متعلق دفعات کے مطابق شناخت کا ثبوت صرف اسی وقت تسلی بخش ہو گا جب:
  • یہ معقول حد تک ثابت کرتا ہو کہ کلائنٹ وہی شخص ہے جس کا وہ دعویٰ کر رہا ہے۔ اور،
  • شواہد کی جانچ پڑتال کرنے والا شخص متعلقہ قانون اور ضوابط کے تحت طریقۂ کار کے مطابق تصدیق کرے کہ کلائنٹ وہی شخص ہے جس کا وہ دعویٰ کر رہا ہے۔
موجودہ رہائشی پتے کی تصدیق درج ذیل میں سے کسی ایک طریقے سے کی جائے گی:
  • حالیہ یوٹیلیٹی بل؛ یا
  • بینک سٹیٹمنٹ؛ یا
  • کریڈٹ کارڈ سٹیٹمنٹ (ماہانہ)؛ یا
  • ٹیکس شناختی نمبر، سوشل سیکورٹی نمبر یا گورنمنٹ سروس اور انشورنس سسٹم نمبر۔

یوٹیلیٹی بل، بینک اسٹیٹمنٹ اور کریڈٹ کارڈ اسٹیٹمنٹ فائل کرنے وقت 3 ماہ سے زیادہ پرانی نہیں ہونی چاہیے۔ اور کمپنی کی درخواست پر کلائنٹ کے ٹیکس شناختی نمبر، سوشل سیکیورٹی نمبر یا گورنمنٹ سروس اور انشورنس سسٹم نمبر کی ایک کاپی آبائی ملک سے اپاسٹل کروانا ضروری ہے۔

جہاں سرٹیفیکیشن ضروری ہو، دستاویزات کا ان میں سے کسی ایک سے تصدیق شدہ ہونا ضروری ہے:
  • جج؛
  • مجسٹریٹ؛
  • نوٹری پبلک؛
  • بیرسٹر ایٹ لاء؛
  • وکیل؛
  • اٹارنی ایٹ لاء؛
  • اوتھ کمشنر۔

اگر قابلِ اطلاق ہو تو دستاویز کی دونوں اطراف جمع کروانا ضروری ہے( مثال کے طور پر ID یا ڈرائیونگ لائسنس)۔ دستاویز کی تصویر رنگین، ہائی ریزولوشن فوٹو یا اسکین شدہ کاپی ہونی چاہیے جس میں کوئی دھندلا پن، لائٹ ریفلیکشنز یا سائے نہ ہوں۔ دستاویز کے چار کنارے دکھائی دینے چاہئیں۔ تمام معلومات واضح طور پر پڑھنے کے قابل اور واٹر مارکس وغیرہ سے پاک ہونی چاہئیں۔

کمپنی ابتدائی ٹرانزیکشن کی تکمیل سے پہلے ہر اکاؤنٹ کے لیے حسب ضرورت درج ذیل معلومات حاصل کرنے کی معقول کوشش بھی کرے گی:
  • کلائنٹ کا پیشہ؛
  • کلائنٹ کا انویسٹمنٹ کرنے کا مقصد اور کلائنٹ کی مالی صورتحال اور ضروریات سے متعلق دیگر معلومات؛
  • سالانہ آمدنی، اثاثے یا کل مالیت۔

کارپوریٹ کلائنٹس

اگر درخواست گزار کمپنی کسی تسلیم یا منظور شدہ اسٹاک ایکسچینج میں یا ایسی جگہ لسٹڈ ہو جہاں اس بات کا ثبوت موجود ہو کہ درخواست گزار ایک مکمل ملکیتی ماتحت یا کسی ایسی کمپنی کے زیرِکنٹرول ماتحت ادارہ ہے تو عام طور پر شناخت کی تصدیق کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت نہیں ہوتی۔

اگر کمپنی ان کوٹڈ ہو اور پرنسپل ڈائریکٹرز یا شیئر ہولڈرز میں سے کسی کا پہلے سے کمپنی میں اکاؤنٹ نہ ہو تو اہلکار KYC کی شرائط کے مطابق درج ذیل دستاویزات فراہم کرے گا:
  • رجسٹریشن کے سرٹیفکیٹ/انکارپوریشن کے سرٹیفکیٹ کی کاپیاں؛
  • میمورنڈم اور آرٹیکلز آف ایسوسی ایشن، پارٹنرشپ ایگریمنٹ یا ان جیسی دستاویزات کی کاپیاں، جو بھی مناسب ہوں؛
  • ضمنی قوانین اور تازہ ترین جنرل انفارمیشن شیٹ کی کاپیاں جس میں ڈائریکٹرز/ پارٹنرز اور پرنسپل اسٹاک ہولڈرز کے نام اور سکینڈری لائسنس درج ہوں؛
  • کمرشل رجسٹر کا اقتباس یا مساوی دستاویز جو کارپوریٹ ایکٹ اور ترامیم کی رجسٹریشن اور لیگل پرسن کا موجودہ سٹیٹس ثابت کرتی ہو مثلا!ً سرٹیفکیٹ آف گڈ اسٹینڈنگ؛
  • سرٹیفکیٹ آف انکمبنسی کی کاپی جو فائل کرتے وقت 3 ماہ سے زیادہ پرانی نہ ہو؛
  • آزاد اور معتبر ذرائع سے کمپنی کے BOs سے متعلق معلومات؛
  • حسب ضرورت ڈائریکٹرز، شیئر ہولڈرز، BO'd، اور لیگل پرسن کے افسران کی KYC دستاویزات؛
  • بورڈ آف ڈائریکٹرز کی متعلقہ قراردادیں اور دستخط شدہ درخواست یا اکاؤنٹ اوپننگ فارم جو اکاؤنٹ کھولنے اور ٹریڈنگ کرنے کے مجاز دستخط کنندگان یا کارپوریشن کے پرنسپل افسران کی نشاندہی کرتے ہوں بشمول اجازت نامہ اور دستخطوں کا نمونہ؛
  • لیگل پرسن کے رجسٹرڈ ایڈریس اور کاروبار کے اصل مقام کا ثبوت؛
  • تازہ ترین آڈٹ شدہ فائننشل سٹیٹمنٹس؛
  • کمپنی کو حسب ضرورت کلائنٹس کے کاروبار کی نوعیت سے متعلق اضافی معلومات کی ضرورت پڑ سکتی ہے، جیسے کاروبار کی تفصیل اور نوعیت (بشمول کاروبار کے آغاز کی تاریخ، پروڈکٹس یا سروسز کی تفصیلات اور کاروبار کا اصل مقام)۔

یہ طریقۂ کار کلائنٹ کی شناخت اور کمپنی کو کلائنٹس اور ان کے مالی معاملات کو جاننے/سمجھنے میں مدد کرنے کے لیے ضروری ہے تا کہ ہم بہترین آن لائن ٹریڈنگ سروسز فراہم کر سکیں۔

اضافی دفعات

اگر کاروباری ڈیلنگ کے دوران کلائنٹ مناسب وقت کے دوران مطلوبہ تصدیقی ڈیٹا اور معلومات جمع نہیں کرواتا یا انکار کر دیتا ہے تو کمپنی کاروباری تعلقات ختم کر دے گی اور کلائنٹ کے تمام اکاؤنٹس بند کر دے گی۔

انفرادی اور کارپوریٹ کلائنٹس کے کوائف کے حوالے سے کسی قسم کی تبدیلی کے بعد فوراً اپ ڈیٹ اور/یا ترمیم کی جائے گی۔ اس کا اطلاق رہائشی یا کاروباری ایڈریس کی تبدیلی، نئے شناختی کارڈز یا پاسپورٹ، اضافی کاروباری معلومات، نئی کاروباری سیکیورٹیز/وینچر وغیرہ پر ہوتا ہے۔ مذکورہ مدّت سے پہلے معلومات میں کسی قسم کی تبدیلی کے لیے کمپنی کو متعلقہ تبدیلیوں سے متعلق خط یا دستاویز بھیجنا ضروری ہے۔

کلائنٹ کی سرگرمیوں کی نگرانی

کلائنٹس سے معلومات حاصل کرنے کے علاوہ کمپنی کسی قسم کی مشکوک ٹرانزیکشنز کی شناخت اور اس کی روک تھام کے لیے ہر کلائنٹ کی سرگرمیوں کی مسلسل نگرانی کرتی ہے۔ مشکوک ٹرانزیکشن سے مراد وہ ٹرانزیکشن ہے جو کلائنٹ کی سرگرمی کی نگرانی سے حاصل معلومات کے مطابق کلائنٹ کے قانونی کاروبار یا کلائنٹ کے معمول کے ٹرانزیکشن ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتی۔ کمپنی نے مجرموں کی طرف سے کمپنی سروسز کے استعمال کی روک تھام کے لیے نامزد ٹرانزیکشنز (خودکار اور حسب ضرورت مینوئل دونوں) کی نگرانی کا نظام نافذ کیا ہے۔

کمپنی کسی بھی ایسے کلائنٹ کے آپریشن کو معطل کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے جو عملے کی رائے میں غیر قانونی ہو یا منی لانڈرنگ سے تعلق رکھتا ہو۔

منی لانڈرنگ کے خطرے کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کرنے کے لیے کلائنٹس کے اکاؤنٹس اور ٹرانزیکشنز کی مسلسل نگرانی لازمی ہے۔

رقوم ڈپازٹ کرنے اور نکلوانے کی شرائط

تمام کلائنٹس کی رقوم ڈپازٹ کروانے اور نکلوانے کے تمام آپریشنز پر درج ذیل شرائط کا اطلاق ہوتا ہے:
  • بینک کارڈ سے ٹرانسفر یا بینک ٹرانسفر کی صورت میں، رجسٹریشن کے لیے فرام کردہ نام اور اکاؤنٹ/بینک کارڈ کے مالک کا نام ہوبہو ایک جیسا ہونا چاہیے۔ اکاؤنٹ سے بینک ٹرانسفر کے ذریعے صرف اسی بینک اور اسی اکاؤنٹ میں رقم ٹرانسفر کی جا سکتی ہے جس کے ذریعے آپ نے رقم ڈپازٹ کی تھی۔
  • الیکٹرانک پیمنٹ سسٹم کے استعمال کی صورت میں، ٹریڈنگ اکاؤنٹ سے رقوم کی واپسی صرف ڈپازٹ کروانے کے لیے استعمال کیے جانے والے سسٹم اور اکاؤنٹ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
  • اگر اکاؤنٹ میں کسی ایسے طریقے سے رقم ڈپازٹ کی گئی ہو جسے رقم نکالنے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا تو رقم کلائنٹ کے بینک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی جا سکتی ہے یا کمپنی کی اجازت سے کوئی دوسرا طریقہ استعمال کیا جا سکتا ہے جس کے ذریعے کمپنی کے لیے اکاؤنٹ ہولڈر کی شناخت ثابت کرنا ممکن ہو۔
  • اگر اکاؤنٹ میں مختلف پیمنٹ سسٹمز کے ذریعے رقوم ڈپازٹ کی گئی ہوں تو رقوم کی واپسی ہر ڈپازٹ کے سائز کے مطابق تناسب کی بنیاد پر کی جائے گی۔ اور اگر ٹرانسفر ممکن ہو تو منافع کی رقم کسی بھی ایسے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی جا سکتی ہے جہاں سے رقم ڈپازٹ کی گئی تھی۔
  • کسی تھرڈ پارٹی کے بینک اکاؤنٹس، بینک کارڈز، الیکٹرانک منی یا دیگر پیمنٹ اکاونٹس کے ذریعے رقم ڈپازٹ کروانے یا نکلوانے کی اجازت نہیں ہے۔

ریکارڈ کیپنگ

قابل اطلاق AML قوانین/ضوابط کے تحت کلائنٹ کی شناخت (KYC پالیسی کے مطابق) کے لیے حاصل کردہ تمام دستاویزات اور ہر ٹرانزیکشن کے مکمل ڈیٹا کے ساتھ ساتھ ML سے متعلق دیگر معلومات کا ریکارڈ بھی رکھا جائے گا۔

مختلف دستاویز کا ریکارڈ رکھنے کی مدّت درج ذیل ہے:
  • کلائنٹس کے اکاؤنٹس کھولنے کی تمام دستاویزات اور ان کی ہر ٹرانزیکشن کا ریکارڈ، خاص طور پر کسٹمر کا شناختی ریکارڈ، ٹرانزیکشن کی تاریخوں سے سات (7) سال تک محفوظ رکھا جائے گا؛
  • بند اکاؤنٹس کے حوالے سے، کلائنٹ کی شناخت، اکاؤنٹ فائلز اور کاروباری خط و کتابت کا ریکارڈ اکاؤنٹ بند کیے جانے کی تاریخ سے کم از کم سات (7) سال تک محفوظ رکھا جائے گا۔